کوئٹہ: سبزی منڈی میں دھماکا/ اہل تشیع گروپ کو نشانہ بنایا گیا

IQNA

کوئٹہ: سبزی منڈی میں دھماکا/ اہل تشیع گروپ کو نشانہ بنایا گیا

11:23 - April 12, 2019
خبر کا کوڈ: 3505979
بین الاقوامی گروپ- صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں قائم سبزی منڈی میں دھماکے سے ہزارہ شیعہ برادری اور ایف سی کے 16 افراد شہید اور 30 افراد زخمی ہوگئے۔

ایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی ائی جی) بلوچستان عبدالرزاق چیمہ نے16 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتےہوئے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار، 8  شیعہ ہزارہ برادری کے افراد اور 7 دیگر افراد جاں بحق ہوئے جبکہ زخمیوں میں 4 ایف سی اہلکار، اور دیگر شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق ہزارہ کمیونٹی کے افراد روزانہ یہاں سبزی لینے کے لیے قافلے کی شکل میں آتے ہیں جن کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے پولیس اور ایف سی اہلکار بھی ہمراہ ہوتے ہیں۔

آج بھی وہ 11 گاڑیوں کے قافلے میں آئے جس میں 55 افراد سوار تھے، اور معمول کے مطابق پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے انہیں منڈی میں پہنچا کر سبزی منڈی کے گیٹ اور اطراف میں پوزیشز سنبھال لی تھیں۔

ڈی آئی جی کے مطابق آلو کی دکان سے سامان گاڑیوں میں لوڈ کرتے ہوئے دھماکا ہوا جبکہ دھماکا خیز مواد آلو کی بوریوں میں چھپایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے اور حتمی تحقیقات کے بعد ہی کہا جاسکتا ہے کہ آیا دھمکا ریموٹ کنٹرول تھا یا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔

 

ڈی آئی جی نے بتایا کہ منڈی کے گیٹ میں دھماکا خیز مواد چھپا کر پہلے بھی دھماکا کیا گیا تھا جس میں پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے

جس کے بعد پولیس نے اس سے قبل بھی حفاظتی اقدامات کے سلسلے میں نگرانی اور صفائی ستھرائی کے انتظامات بہتر بنانے ہدایت کی تھی تا کہ دکانوں کے اندر اور بوریوں میں کوئی چیز چھپائی نہ جاسکے۔

رپورٹس کے مطابق دھماکا صبح سویرے ہوا جس وقت منڈی میں کافی تعداد میں لوگ موجود تھے اور کافی زور دار تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی تاہم دھماکے کی نوعیت کا اندازہ ابھی نہیں لگایا گیا۔

دھماکے کے بعد پر پولیس، سیکیورٹی اہلکار اور ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو خالی کروا کر لوگوں کی آمدو رفت پر پابندی لگادی گئی جبکہ لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

 

حکام کے مطابق زخمیوں کو جائے وقوع سے قریب بولان میڈیکل کملیکس منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دینے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ صوبائی حکومت نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

خیال رہے کہ کوئٹہ کا علاقہ ہزار گنجی اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ دھماکوں کی زد میں رہ چکا ہے اور تمام تر حکومتی دعووں کے برعکس دہشت گرد جہاں چاہتے ہیں اہل تشیع کو نشانہ بناتے ہیں، تجزیہ کاروں کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کے اصل سہولت کاروں کے خلاف حقیقی کارروایی تک امن کا خواب پورا ہوتا نظر نہیں آرہا ۔

نظرات بینندگان
captcha