ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشرق و مغرب میں تاریخ گواہ ہے کہ شیعہ علما نے اسلامی تعلیمات پھیلانے کے لیے قربانیاں دی ہیں اور مختلف ممالک میں قایم مدارس اس بات کی گواہ ہیں۔
اس حوالے سے کوفه، قم، بغداد، ری، حله، شیراز، اصفهان اور نجف کے مدارس کو دلیل کے طور پر پیش کرسکتے ہیں جبکہ
لکھنو کے مدرسہ «سلطان المدارس» جو دو صدیوں سے علمی خدمات انجام دے رہا ہے ان مدارس میں شامل ہے۔
بہت سے شاگردوں کی تربیت اور مخصوص انداز میں علمی خدمات کی وجہ سے اس مدرسہ کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
اس مدرسے کی تاریخ میں نشیب و فراز شامل ہے تاہم عظیم علمی میرآث کو نجف و اصفھان سے یہاں منتقل کرنے میں اس کا کردار قابل ذکر ہے۔
شیعہ مکتب پر اٹھانے والے ناروا الزامات اور اٹھائے گئے سوالات کے جوابات کو بہترانداز میں پیش کرنا اور علمی کتب
«عمادالاسلام» مصنف مرحوم علامه «سیددلدار علی غفرانمآب» کی تحریر کردہ ہے بیس جلدوں میں اس شیعہ ھندوستانی عالم دین کی کتب کو شایع کرنا مدرسے کے کارنامے میں شامل ہیں۔
«سلطان المدارس» میں علمی اور فقھی موضوعات پر تحقیقی کام دیگر خدمات میں شامل ہیں جو اس مدرسے کو عام مدارس کے مقابلے میں ممتاز بناتا ہے۔/