ایکنا نیوز- امریکی فورسز کے ڈرون کی سرنگونی نے معاملات کا رخ تبدیل کردیا ہے اور متضاد خبروں کے بعد امریکہ نے اعتراف کیا کہ ان جدید ترین ڈرون سرنگون ہوچکا ہے۔
اسی حوالے سے ایرانی دانشور اور جنوبی افریقہ میں اسلامی مرکز کے ڈایریکٹر حجتالاسلام والمسلمین سیدعبدالله حسینی ایک تحریر میں کچھ یون نقشہ کشی کرتا ہے۔
«ضَرْبَةُ عَلِيٍّ يَوْمَ الخَنْدَقِ اَفْضَلُ مِنْ عِبادَةِ الثَّقَلَيْنِ: حضرت علی(ع) کی خندق میں ایک ضربت ثقلین کی عبادت سے افضل ہے».
رسول اکرم (ص) نے عمرو بن عبدود کے مولا کے ہاتھوں واصل جہنم کے بعد فرمایا کہ امام علی (ع) کی یہ ضربت دونوں جھانوں کی عبادت سے افضل ہے۔
رائٹر کی تصویر
اس دن اسلام کفر کے مقابلے پر آیا تھا اور دشمن کی فوجیوں کی تعداد اسلامی فوج کے مقابلے میں سو گنا زیادہ تھی
کہا جاتا ہے کہ عمرو بن عبدود ناقابل شکست تھا اور جنگوں سے ہمیشہ یوں پلٹتے تھے کہ انکے ہاتھ میں موجود بوری میں انسانی سروں کا ڈھیر ہوتا تھا، عرب کے اس ناقابل شکست سورما بار بار جنگ کے لیے چلینج کرتا ہے مگر ہربار ایک جوان مقابلے کے لیے اٹھتا ہے مگر پیغمبر اسکو روکتے ہیں۔
عمرو کہتا تھا«تم لوگ مگر جنت کے شوقین نہیں، تو آتے کیوں نہیں کہ میں جنت پہنچا دو.» ہر بار اسکی فریاد پر خاموشی ہوتی ، ہو پکار رہا تھا، میں تھک گیا ہو میرا گلا خشک ہوچکا ہے کیا تم میں کوئی مرد نہیں؟
آخر رسول اکرم اس جوان کو جو علی بن ابیطالب تھا اسکو مقابلے کی اجازت دے دیتا ہے، پھر سب دیکھتا ہے کہ یہ جوان اس مغرور عرب پہلوان کو کسطرح گرا کر اسکا سر ہمراہ لے آتے ہیں اور بڑی تعداد میں اسکی فوج جنگ سے مکر جاتی ہے ۔
اس دن علی کی ضربت جنگ ثقلین کی عبادت سے افضل قرار پاتی ہے۔
امریکی ڈرون عصر حاضر کا عمر بن عبدود تھا اور امریکہ کو فخر تھا کہ یہ ناقابل شکست ہے اور اسی وجہ سے امریکہ نے صرف دو اسطح کا ڈرون تیار کیا تھا کہ کوئی اسکو دیکھ نہیں سکتا اور گرا نہیں سکتا ہے اور اسکو فروخت بھی نہیں کرتا تھا۔
اسکو سپاہ پاسداران نے ایرانی ساختہ اینٹی میزائیل سسٹم سے گرا کر اسکا افسانہ ختم کردیا۔
ٹرمپ نے فورا میٹنگ بلا کرانتقام کا اعلان کیا ، کہا ایران نے سخت غلطی کی ہے تلافی ہوگی، پھر کہا کسی جرنیل نے غلطی سے حکم دیا ہوگا اور پھر کہا کہ جنگ نہیں چاہتے۔
ٹرمپ نے کہا کہ تین مقامات پر بم باری کو فیصلہ ہوگیا تھا تاہم صرف دس منٹ پہلے میں نے ایک جرنیل سے پوچھا کہ کتنے لوگ مارے جائیں گے تو کہا ایک سوپچاس ، مین نے کہا انسانی جانوں کے لیے حملہ نہ کرو!
کیا مہربان صدر ہے کاش «هری ٹرومن»سابق امریکی صدر بھی جاپان پر ایٹمی حملے کرتے وقت ایسا سوچتا !
امریکی فورسز کی وجہ سے گذشتہ پچاس سالوں میں ۵۰ میلین لوگ مارے جاچکے ہیں اور ٹرمپ ایک سوپچاس انسانوں کے لیے رحم دل بن گیا !
بلاشک سپاہ پاسداران نے امریکی فورس کے افسانوی ڈرون گرا کر جنگ خندق کی ضربت کی یاد تازہ کردی ۔/