ایکنا نیوز- آوا نیوزکے مطابق ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 7 افراد کی تشدد زدہ لاشیں افغانستان کے صوبے زابل سے برآمد ہوئیں، قتل ہونے والوں میں 3 خواتین اور ایک بچی بھی شامل ہیں۔
قتل ہونے والے افراد کی نماز جنازہ کے بعد ہزاروں افراد نے تابوت اٹھائے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
یہ بات اب تک واضح نہیں ہوسکی کہ ان افراد کو کس نے قتل کیا تاہم مظاہرین نے طالبان اور داعش کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
احتجاج میں شریک محمد حادی کا کہنا تھا کہ یہ مظاہرہ بے دردی سے قتل ہونے والے مقتولین اور روز دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والے ہر شخص کو انصاف دلانے کے لیے کیا گیا ہے۔
مظاہرین نے صدارتی ہاوس کی جانب مارچ کیا اور مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔