ایکنا نیوز- آوا نیوز کے مطابق افغان سلامتی کونسل کے ترجمان تواب غورزنگ نے ٹویٹر پیج پر کہا ہے کہ افغان رکن پارلیمنٹ کے اظھارات سے غیر قانونی گروپوں کی تشکیل کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی گئی ہے
انکا کہنا تھا کہ اس طرح کے بیانات سےرائے عامہ میں بے چینی اور دہشت گردوں سے جنگ میں مصروف فورسز کی حوصلہ شکنی ہوگی.
غورزنگ نے اس حوالے سے ٹھوس اقدامات اور واضح پالیسی بیان کرنے اور اس خبر کے حوالے سے کمیٹی بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
افغان رکن پارلمینٹ حاجی طاهر قدیر نے گذشتہ دنوں افغان سلامتی کونسل کی پالیسیوں کو شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ داعش کے اہم رہنما کابل میں رہتے ہیں اور یہ کونسل اسکی حمایت کررہی ہے۔