ایکنا نیوز- انقلاب اسلامی ایران کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر مختلف مذاہب کے نمایندوں کی نشست ادارہ ثقافت کے
ہال حسینیه الزهرا(س) میں منعقد کی گیی۔
نشست کے آغاز میں قاری سید محمد کرمانی نے تلاوت کا اعزاز حاصل کیا جبکہ مسیحی،یہودی اور زرتشت کی مقدس کتابیں انجیل، تورات اور اوستا کی بھی قرائت کی گیی۔
ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے بین المذاہب مرکز کے سربراہ حجت الاسلام محمدمهدی تسخیری نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر ہمارے لیے باعث فخر ہے کہ مختلف مذاہب کے دانشوروں اور رہنماوں کے ہمراہ مختلف مکاتیب کے شہداء کے گھر والوں کی خدمت میں حاضر ہیں۔
مھدی تسخیری نے وحدت، یکجہتی اور معنوی ارتقاء کو انقلاب اسلامی کے اہم ثمرات قرار دیتے ہوئے کہا: بقائے باہمی کا یہ ثمر انقلاب کے افکار سے اخذ شدہ ہے جو حضرت امام خمینی(ره) کی مرہون منت ہے اور انکے افکار ایران سے بڑھکر تمام دنیا تک اثر انداز ہوچکے ہیں۔
ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے سربراہ ابوذر ابراهیمی ترکمان نے نشست سے خطاب میں کہا: تمام مذاہب کا انقلاب کی کامیابی میں کردار رہا ہے اور انہوں نے انقلاب کی کامیابی کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، ہم نے انقلاب آسانی سے نہیں لایا اور بڑی قربانیوں کے بعد انقلاب کامیاب ہوا ہے لہذا اسکی بقاء کے لیے بھی ہم ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
انکا کہنا تھا: ایک غیر یقینی صورتحال میں انقلاب کامیاب ہوا اور بہترین اخلاقی ثمرات کے حامل نظام قایم کردیا گیا ہے لہذا ہمیں ان ثمرات کو محفوظ رکھنا ہوگا۔/