ایکنا نیوز- رہبری ویب سایٹ کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے بعض مداحوں اور ذاکرین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم گذشتہ 40 برس کی نسبت کہیں زیادہ قوی ، مضبوط اور مستحکم ہوگئی ہے جبکہ ایرانی قوم کے دشمن کمزور اور ضعیف ہوگئے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دینی اشعار کے عوام پرمفید اثرات مرتب ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اشعار کے مضامین کو اسلامی، قرآنی اور گہرے افکار پر مشتمل ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی معارف کے فروغ کے سلسلے میں موجودہ فرصت کو غنیمت قراردیتے ہوئے فرمایا: آج ہم سب دینی معارف کو فروغ دینے کے ذمہ د ار ہیں اور ہمیں موجودہ فرصت سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج حق و باطل کے درمیان صف آرائی پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آئمہ اطہار علیہم السلام کے زمانے جیسی ہی صف آرائی ہے اور جس طرح سے اس دور میں باطل محاذ، فوج، فوجی ساز وسامان اور تشہیراتی وسائل کی کثرت کے باوجود مٹ گیا وہی انجام آج بھی اسلامی انقلاب کے مقابلے میں باطل محاذ کا ہونے والا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ دشمن سے خوف زدہ نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اندازوں میں غلطی کرنی چاہئے- رہبر انقلاب اسلامی نے مداحان و شاعران اہلبیت عصمت و طہارت کو اسلام اور انقلاب کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے ایک عظیم سرمایہ اور ذخیرہ بتایا اور فرمایا کہ اس سرمائے سے حسینی و فاطمی مشن و اہداف کی تشریح اور اسلامی انقلاب کے منشور اور تعلیمات کو عام کرنے کے لئے استفادہ کرنا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اہل بیت اطہار علیہم السلام کی شان میں قصیدے اور اشعار کہنے والے شعرا کے اشعار کے مضامین اور تخییل کے اہم اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ مضامین گہرے مفاہیم و واضح فکر و نظرئے اور فنی اسلوب سے استفادے کے ساتھ قرآنی اور اسلامی ہونے چاہئیں۔
آپ نے فرمایا کہ ان خصوصیات کے حامل اشعارایرانی عوام کی عظیم تحریک اور حتی امت اسلامیہ کی تحریکوں پر بہت زیادہ اثرات مرتب کریں گے- رہبرانقلاب اسلامی نے کنبے اور گھرانے کی اہمیت اور اس کے مقام و مرتبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ کنبے کا نظام سنت الہی ہے لیکن بین الاقوامی سرمایہ دارانہ نظام اورعالمی صیہونیزم جیسے انسانیت کے دشمن پوری دنیا میں گھرانے اور کنبے کی بنیادوں کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اس لئے معاشرے میں کنبے کے نظام کی بنیادوں اور ستونوں کے تحفظ اور ان کی تقویت کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے-