ایکنا نیوز- یونیسکو کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق عراق کے آثار قدیمہ محکمہ کی کاوش سے موصل میں جامع مسجد النوری جو بارہویں صدی میں تعمیر کی گیی ہے اس میں نئے انکشافات ہوئے ہیں۔
عراق کے شھر موصل میں چھ سال قبل اس مسجد کی تعمیر و مرمت پر یونیسکو کے تعاون سے کام شروع کیا گیا۔
جامع مسجد جامع النوری عراق کی تاریخی مسجدوں میں شمار کی جاتی ہے جو مغربی موصل میں واقع ہے، کہا جاتا ہے کہ مذکورہ مسجد چھٹی صدی میں ترک حاکم نورالدین زنگی کے زریعے قائم کی گیی۔
اس مسجد میں ایک تاریخی مینار موجود ہے جس کو سال 2017 میں تکفیری دہشت گروپ داعش نے باروی مواد سے مسمار کردیا تھا۔
یونیسکو نیوز کے مطابق آثار قدیمہ مسجد النوری داعش کی جنگ کے دور میں بری طرح سے متاثر ہوئی اور ایک ایک کرکے اس مسجد کی تعمیر ومرمت سازی پر کام شروع کیا گیا۔
یونیسکو کے مطابق نینوا میں آثار قدیمہ کے ادارے کے سربراہ خیر الدین ناصر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اس کے ساتھ ساتھ مسجد کی تفصیلات پر بریفینگ دی گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق مسجد میں کھدائی کے دوران پرانے مٹکے، اور قسم قسم کے پتھر اور آثار ملے ہیں اور اسی طرح کافی پرانے سکے بھی برآمد ہوئی ہے۔/
4164229