خاوند یا والد سے محروم پاکستانی خواتین کس طرح حج کر سکتی ہیں؟

IQNA

خاوند یا والد سے محروم پاکستانی خواتین کس طرح حج کر سکتی ہیں؟

16:23 - December 20, 2023
خبر کا کوڈ: 3515528
ایکنا: حکومت پاکستان نے اپنے والد یا خاوند جیسے رشتوں سے محروم حج پر جانے کی خواہشمند خواتین کے لیے طریقہ کار وضع کرتے ہوئے سرکلر جاری کر دیا ہے۔

ایکنا انٹرنیشنل نیوز وزارت مذہبی امور کے حوالے سے کہا گیا کہ والد یا خاوند جیسے رشتوں سے محروم حج کی خواہشمند خواتین اگلے نزدیک ترین محرم رشتہ دار جیسے بھائی، بیٹا، چچا، ماموں، بھانجے وغیرہ سے حلف نامہ پر دستخط کروا سکتی ہیں۔

پیر کو وزارت کی جانب سے جاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزارت مذہبی امور نے ایسی خواتین کے اصرار پر یہ وضاحت جاری کی ہے جو حج پر جانے کی خواہشمند تھیں مگر مجوزہ حلف نامہ میں صرف والدین یا شوہر سے اجازت کا ذکر کیا گیا تھا۔

ان دو محرم رشتوں کے فوت ہونے کی صورت میں پہلے جاری کردہ نوٹی فکیشن خاموش تھا، لہٰذا ایسی خواتین کی آسانی کے لیے نیا سرکلر جاری کیا گیا ہے۔

اس سے قبل 12 دسمبر کو وزارت مذہبی امور نے حج درخواستوں کی مدت میں 10 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔

نگران وزیرمذہبی امور انیق احمد نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ حج پیکج میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں رواں سال ایک لاکھ روپے کمی کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود ملک کے معاشی حالات کے پیش نظر 27 نومبر سے 12 دسمبر تک کم درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کم درخواستیں موصول ہونے کی وجہ سے وزارت مذہبی امور نے اسپانسر شپ اور سرکاری حج اسکیم کی درخواستوں کی وصولی کی مدت میں 10 دن کی توسیع کردی ہے۔

واضح رہے کہ وزارت مذہبی امور نے حج درخواستوں کی وصولی کا عمل 27 نومبر کو شروع کیا تھا لیکن 12 دسمبر تک اسے 40 ہزار سے زائد حج درخواستیں موصول ہوئیں۔

رواں سال سرکاری اور اسپانسر شپ اسکیموں کے تحت حج درخواستوں کا کوٹہ 89 ہزار سے زائد مقرر کیا گیا تھا جبکہ مجموعی طور پر ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے۔

حج درخواستیں 22 دسمبر تک قومی بینکوں کی مجاز شاخوں میں جمع کرائی جاسکیں گی اور اسپانسر شپ اسکیم کے تحت پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر بغیر قرعہ اندازی کے درخواست گزار کامیاب قرار دیے جائیں گے۔

نظرات بینندگان
captcha